مصنف: علیم الحق حقی صنف: ناول، اردو ادب، پاکستانی ادب صفحات: 179 ناشر: مکتبہ القریش، لاہور کان کن علیم الحق حقی صاحب کی تحریر ہے۔ علیم صاحب کی کتب پہ پہلے بھی بات ہوئی ہے۔ آپ کو اگر ایک عوامی مصنف کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ آپ کی تقریباً تمام کتب ہی عوامی پسندیدگی کی سند پاتی ہیں۔ حقی صاحب کی اکثر کتب بین الاقوامی کتب سے متاثر شدہ یا ان کا ترجمہ ہوتی ہیں لیکن آپ ان اجنبی کرداروں اور ماحول کو دیسی انداز میں ڈھال لیتے ہیں۔ آپ کے لکھنے کا انداز سادہ اور سلیس ہے جس کی وجہ سے کہانی ایک عام قاری کے ذہن پہ پھسلتی جاتی ہے اور اسے کہانی اور کرداروں سے تعلق بنانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔کان کن بھی ایک ایسی ہی کتاب ہے، ہمیں اس کتاب کے اصل کے بارے میں علم نہیں، اگر کوئی قاری اس بارے میں معلومات دیں گے تو ہم اسے اپنے تبصرے میں شامل کر لیں۔ کانیں، زمین سے معدنیات نکالنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔ ان معدنیات کو نکالنے کے لئے زیر زمین جانا پڑتا ہے۔ یہ ایک خطرناک کام ہے اور اکثر کانوں میں ہونے والے حادثات کی خبریں بھی آتی رہتی ہیں۔ تاہم ہم جیسے عام لوگ ان خطرات اور مشکلات سے بالکل بھی آگاہ...
Posts
Showing posts from April, 2019
انڈونیشیا، الیکشن: 270 سے زائد افراد ووٹوں کی گنتی کرتے ہوئے ہلاک
- Get link
- X
- Other Apps
اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر اس پوسٹ کو شیئر کریں ای میل شیئر تصویر کے کاپی رائٹ GETTY IMAGES Image caption تقریباً ستر لاکھ افراد 17 اپریل کو ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی اور نگرانی میں مدد کر رہے تھے انڈونیشیا میں 270 سے زائد افراد ووٹوں کی گنتی کرتے ہوئے ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ان افراد کی ہلاکت گھنٹوں تک ہاتھوں سے لاکھوں بیلٹ پیپرز کی گنتی کرتے ہوئے، تھکاوٹ سے ہونے والی بیماریوں کے باعث ہوئی۔ عام انتخابات منعقد کروانے والے کمیشن (کے پی یو) کے ایک ترجمان آریف پریو سوسانتو کہ کہنا ہے کہ 1878 افراد پر مشتمل دوسرا عملہ بھی بیمار پڑ گیا ہے۔ تقریباً ستر لاکھ افراد 17 اپریل کو ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی اور نگرانی میں مدد کر رہے تھے۔ عملے کے اراکین سے سخت گرمی میں رات بھر کام کرنے کی توقع رکھی گئی تھی جس نے ان کی صحت کو متاثر کیا۔ یہ بھی پڑھیے الیکشن اور لو میرج انڈین الیکشن کمیشن: 70 ملین ڈالر کا چھاپہ الیکشن میں گلوکاروں اور شعرا کی خدمات ...
کیا بنی نوع انسان کے لیے یہ آخری صدی ہے؟بی بی سی
- Get link
- X
- Other Apps
کیا بنی نوع انسان کے لیے یہ آخری صدی ہے؟ 28 اپريل 2019 اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر اس پوسٹ کو شیئر کریں ای میل شیئر تصویر کے کاپی رائٹ GETTY IMAGES کیا انسانوں کا وہی حشر ہونے والا ہے جو ڈائنوسارز کا ہوا تھا؟ انسانی نسل کو فی الحال ماحولیاتی تبدیلی، ایٹمی جنگ، وبائی امراض یا پھر زمین کے ساتھ شہابی پتھروں کے ٹکرانے جیسے خطرات لاحق ہیں۔ ریڈیو براڈكاسٹر اور فلسفی ڈیوڈ ایڈمنڈس نے ان امور کے ماہرین سے بات کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا رواں صدی کے آخر تک کرۂ ارض سے انسان کا وجود مٹ تو نہیں جائے گا؟ سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟ آکسفورڈ کے فیوچر آف ہيومنٹیز انسٹی ٹیوٹ کے محقق اینڈرس سینڈبرگ کا کہنا ہے کہ 'بنی نوع انسان کے سامنے معدوم ہونے کا ایسا خطرہ ہے جو پوری کہانی ہی ختم کر دے گا۔' تصویر کے کاپی رائٹ GETTY IMAGES Image caption ڈوڈو چڑيا کی نسل اب معدوم ہو چکی ہے 20 ویں صدی تک ہمارا یہ خیال تھا کہ ہم بہت ہی محفوظ جگہ آباد ہیں لیکن اب صورت حال بالکل بدل چکی ہے۔ یہ بھی پ...