Posts

Showing posts from June, 2018

ابن صفی کے ناولوں سے یک سطری جواہر پارے

"کیا پئیں گے آپ ؟" منیجر نے گھنٹی کے بٹن پر انگلی رکھتے ہوئے کہا۔ "خون جگر کے علاوہ ۔۔۔ آج کل اور کچھ نہیں پیتا ! ۔۔۔" "اوہو ! تو آج کل آپ شاعر ہو رہے ہیں۔" "ہاں ۔۔۔ آں ۔۔۔ گریبان پھاڑتا ہے ، تنگ جب دیوانہ آتا ہے! خدا جانے کہاں سے کس طرح ۔۔۔ پروانہ دیوانہ مستانہ آتا ہے!" "دوسرا مصرعہ تو کچھ بڑھا ہوا سا معلوم ہوتا ہے۔" "ہاں میں اپنے ہوش میں نہیں ہوں ! بےخودی میں مصرعہ بڑھ گیا ہوگا ۔۔۔۔" (عمران سیریز ناول : قبر اور خنجر) اِدھر اُدھر کی باتوں میں آدمی ہمیشہ ننگا ہو جاتا ہے۔ یعنی تمہاری روح اور فرشتے اِدھر اُدھر کی باتوں میں لازمی طور پر ظاہر ہو جائیں گے۔ تم اِدھر اُدھر کی باتوں میں غیرشعوری طور پر اپنے کردار کی جھلکیاں دکھاتے چلے جاؤ گے۔ ناول : رائفل کا نغمہ آخر یہ سب کب تک ہوتا رہے گا۔۔؟ جب تک اس نظام کی بنیادی خامیاں‌ دور نا کردی جائینگی۔ان کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دیتا۔بس جمہوریت کے ڈھول پیٹے جاتے ہیں‌۔ شائد کوئی بھی نہیں‌جانتا کے جمہوریت کس چڑیا کا نام ہے یا پھر اسکی طرف سے مصلحتاً ...

کالا جادو از ایم۔ اے۔ راحت

Image
صفحات: 544 پبلشر: اخبار جہاں پبلیکیشنز، آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی ایم۔ اے راحت کا نام پاپولر فکشن پڑھنے والوں کے لئے نیا نہیں۔ آپ کے قلم سے سینکڑوں ناول نکل چکے ہیں، جن میں سے متعدد نے کافی مقبولیت بھی حاصل کی ۔ “کالا جادو” آپ کے لکھے ہوئے مقبول ترین ناولوں کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ ناول ہفتہ وار اخبار جہاں میں قسط وار شائع ہوتا رہا ہے جس کو بعد میں کتابی شکل میں بھی پیش کیا گیا ہے۔ اس ناول کی مقبولیت کے باعث اس کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔کالا جادو، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، کالے جادو کے متعلق لکھا گیا ہے۔ یہ ایک مسلمان لڑکے اور کالے جادو کے ماہر کے درمیان پیش آنے والے واقعات پہ مشتمل ہے۔ مختصراً اسے ایمان اور کفر کا معرکہ بھی کہہ سکتے ہیں۔ناول کا مرکزی کردار ایک مسلمان لڑکا مسعود تھا، جو جوئے، سٹے جیسی لت میں مبتلا تھا۔ اس کی خواہش تھی کہ کسی طرح اس کا جوئے میں کوئی داؤ چل جائے اور وہ بنا محنت کئے ایک امیر آدمی بن جائے۔ اسی خواہش کے پیش نظر وہ ایسے جوگیوں اور سادھوؤں کی تلاش میں رہتا تھا جو اسے کوئی نمبر بتا سکیں۔ یہی تلاش اسے بھوریا چرن کے پاس لے گئی جو کالے جادو کا ایک ...